بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ریکارڈ شدہ قرآن کریم سن کر مرحوم کو اس کا ثواب پہنچانا


سوال

کیا ریکارڈ شدہ قرآن کریم سن کر مرحوم کو اس کا ثواب پہنچا سکتے ہیں یا نہیں؟ اور اس پر مرحوم کو ثواب ملے گا؟

جواب

ریکارڈ شدہ تلاوت سننے پر ثواب ملتاہے ؛ اس لیے کہ ریکارڈ شدہ تلاوت کے بھی بعض اعتبار سے وہی آداب ہیں جو اصل تلاوت سننے  کے ہیں،حضرت مولانا مفتی محمد شفیعؒ عثمانی رحمہ اللہ ’’جدید آلات کے شرعی احکام‘‘ میں تحریر فرماتے ہیں:

’’یہ بھی ظاہر ہے کہ قرآن کریم جب اس میں (ٹیپ ریکارڈ میں) پڑھنا جائز ہے تو اس کا سننا بھی جائز ہے، شرط یہ ہے کہ ایسی مجلسوں میں نہ سناجائے جہاں لوگ اپنے کاروبار یا دوسرے مشاغل میں لگے ہوں، یاسننے کی طرف متوجہ نہ ہوں،  ورنہ بجائے ثواب کے گناہ ہوگا۔ ‘‘

(آلات جدیدہ کے شرعی احکام،ٹیپ ریکارڈ پر تلاوت قرآن کا حکم،ص:207،ادارۃ المعارف)

 لہذا ریکارڈ شدہ تلاوت سننے سے کلام اللہ ہی کی آواز سنی جا رہی ہے  اور اس سے دل میں کلام اللہ کی عظمت میں اضافہ ہورہاہے اور دیگر گناہ کی چیزوں سے اپنے کانوں کی حفاظت کی جارہی  ہے، اس لیے  ریکارڈ شدہ تلاوت سننے پر اجر وثواب ضرور ملے گا۔اور اس ثواب کو مرحوم کو پہنچانا بھی جائز ہے۔البتہ حقیقی تلاوت کرکے یا سن کے ایصال ثواب زیادہ بہتر ہے۔

یہ بھی ملحوظ رہے  کہ صرف ریکارڈنگ لگاکر اس کا ایصالِ ثواب درست نہیں ہوگا؛ کیوں کہ اس صورت میں مکلف کا عمل نہیں پایا گیا، جس کا ایصالِ ثواب کیا جاسکے۔

جیساکہ البدائع میں ہے:

"بخلاف السماع من الببغاء والصدى فإن ذلك ليس بتلاوة وكذا إذا سمع من المجنون ؛ لأن ذلك ليس بتلاوة صحيحة؛ لعدم أهليته لانعدام التمييز ."

(کتاب الصلاۃ،فصل بیان من تجب علیہ سجدۃ التلاوۃ:2/266)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211200606

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں