کیا بچی کا نام "راضین المضیہ" رکھنا درست ہے؟
صحابیات میں سے کسی کے نام پر یا اچھے معنی والے ناموں میں سے کسی نام کا انتخاب کرکے بچی کا نام رکھا جائے۔
تاہم اگر مقصد پارہ عم، سورۃ الفجر کی آیت نمبر 28 میں وارد الفاظ: ’’راضیة مرضیة‘‘ کے بارے میں سوال کرنا ہے تو اس کا معنی ہے: "ایسا نفس جو اللہ سے راضی ہو اور اللہ اس سے راضی ہو"، اور معنی کے لحاظ سے بچی کا یہ نام رکھا جاسکتاہے، البتہ جیساکہ اوپر ذکر کیا گیا کہ صحابیات کے نام پر یا اچھے معنی والا کوئی مفرد نام رکھنا زیادہ بہتر ہے۔
مختار الصحاح (1 / 295):
"م ض ي: (مضى) الشيء يمضي بالكسر (مضيًا) ذهب."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206201605
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن