بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رضاعی ماں کی اولاد سے نکاح کا حکم


سوال

میں نے ایک لڑکی کے ساتھ اس کی ماں کا دودھ پیا ہے، کیا میں اس کی چھوٹی بہن سے بھی ایک چھوٹی بہن ہے،  سے شادی کر سکتا ہوں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں جس خاتون کا دودھ سائل نے پیا ہے، وہ خاتون اس کی رضاعی ماں بن چکی ہے، اور اس کی تمام اولاد خواہ ان کی پیدائش سائل کے دودھ پینے سے پہلے ہوئی ہو، یا بعد میں، وہ سائل کے رضاعی بھائی اور بہن بن  چکے ہیں، اور  ان سب سے سائل کا محرمیت کا رشتہ قائم ہوچکا ہے، لہذا سائل کے لیے اپنی رضاعی ماں کی اولاد میں سے کسی سے بھی نکاح حلال نہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205200874

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں