میری ایک ماموں کی بیٹی ہے جو مجھ سے ایک سال چھوٹی ہے، اس نے غالبًا ایک یا دو بار میری ماں کا دودھ پیا ہے ، مگر میں نے اس کی ماں کا دودھ نہیں پیا ہے تو کیا میرا اس سے نکاح ہوسکتا ہے؟
آپ کے ماموں کی جس بیٹی نے آپ کی والدہ کا دودھ پیا ہے وہ آپ کی رضاعی بہن ہے، اس لیے آپ کا اس سے نکاح نہیں ہوسکتا ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 213):
"(فيحرم منه) أي بسببه (ما يحرم من النسب) رواه الشيخان.
(قوله: أي بسببه) أشار إلى أن من بمعنى باء السببية ط ... (قوله: رواه الشيخان) أشار به إلى أنه حديث، لكن فيه تغيير اقتضاه تركيب المتن وهو زيادة الفاء ووضع المضمر موضع الظاهر، وأصله «يحرم من الرضاع ما يحرم من النسب» ح وتقدم أنه يجوز رواية الحديث بالمعنى للعارف، على أن المصنف لم يقصد رواية الحديث ط."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211201371
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن