لڑکے کے نکاح پر اس کے رضاعی باپ کا نام لکھاجائےگا یا حقیقی باپ کا؟
نکاح فارم پر دلہا کے حقیقی باپ کا نام لکھنا چاہیے ؛ اس لیے کہ فارم پر لکھے ہوئے والد کے نام کے خانے سے مراد حقیقی والد ہی ہوتا ہے، اور حقیقی والد کو چھوڑ کر کسی دوسرے شخص کی طرف اپنی نسبت کرنا جائز نہیں ہے، عام حالت میں بھی رضاعی والد سے رشتہ بتاتے ہوئے بھی وضاحت کرنی چاہیے کہ فلاں رضاعی والد ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206201291
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن