بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

لڑکے کے نکاح پر اس کے رضاعی باپ کا نام لکھا جائے گا یا حقیقی باپ کا؟


سوال

لڑکے کے نکاح پر اس کے رضاعی باپ کا نام لکھاجائےگا یا حقیقی باپ کا؟

جواب

نکاح فارم پر دلہا کے حقیقی باپ کا نام لکھنا چاہیے ؛ اس لیے کہ فارم پر لکھے ہوئے  والد کے نام کے خانے سے مراد حقیقی والد ہی ہوتا ہے، اور حقیقی والد کو چھوڑ کر کسی دوسرے شخص کی طرف اپنی نسبت کرنا جائز نہیں ہے، عام حالت میں بھی رضاعی والد سے رشتہ بتاتے ہوئے بھی وضاحت کرنی چاہیے  کہ فلاں  رضاعی والد ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206201291

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں