میری چچا زاد بہن کا میری والدہ سے رضاعت کا رشتہ ہے ،جس بناء پر وہ میری رضاعی بہن ہوئی اور میری محرم بھی، سوال یہ ہےکہ کیا اس کی والدہ بھی میرے لیےمحرم ہوئی؟کیا میرے لیے ان سے بے تکلف گفتگو کرنا جائز ہے؟
صورتِ مسئولہ میں آپ کی رضاعی بہن کی والدہ آپ کےلیےمحرم نہیں ہے،لہذاجس طرح دیگرغیرمحرم عورتوں سےبےتکلف گفتگوکرنادرست نہیں ہے،اسی طرح آپ کےلیےآپ کی رضاعی بہن کی ماں (یعنی آپ کی چچی)سےبھی بےتکلف گفتگوکرنادرست نہیں ہے۔
الدر المختار میں ہے:
"(فيحرم منه) أي بسببه (ما يحرم من النسب) رواه الشيخان، واستثنى بعضهم إحدى وعشرين صورة وجمعها في قوله:
وأم أخت وأخت ابن وأم أخ ... وأم خال وعمة ابن اعتمد.
وفي الرد:(قوله وأم أخت) صادق بأن يكون كل منهما من الرضاع كأن يكون لك أخت من الرضاع لها أم أخرى من الرضاع أرضعتها وحدها، وبأن تكون الأخت فقط من الرضاع لها أم نسبية، وبأن تكون الأم فقط من الرضاع كأن تكون لك أخت نسبية لها أم رضاعية، بخلاف النسبية لأنها إما أمك أو حليلة أبيك."
(کتاب النکاح، باب الرضاع، ج: 3، ص: 213، ط: سعید)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144408102127
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن