میرا پیٹ خراب تھا، میں رضائی پر بیٹھا تھا، اچانک مروڑ اٹھا، میں باتھ روم میں گیا، وہاں معلوم ہوا کہ تھوڑا سا پاخانہ نکلا ہے، میں نے انڈر ویئر دھو لیا، پینٹ بھی اس جگہ سے گیلی تھی، میں نے وہ بھی دھو لی، البتہ جس جگہ میں بیٹھا، اس جگہ پر بہت تلاش کرنے کے باوجود مجھے کوئی داغ نہ ملا، اس کے باوجود میں نے رضائی کو پھیلا کر پوری رضائی پر پانی چھڑک دیا۔ کیا رضائی پاک ہو گئی؟
صورتِ مسئولہ میں اگر آپ کو رضائی پر تلاش کے باوجود ناپاکی کا کوئی داغ نہ ملا ہو تو ایسی صورت میں رضائی کو پاک ہی سمجھا جائے گا، اس کو دھونے کی کوئی ضرورت نہیں۔
واضح رہے کہ اگر کبھی رضائی ناپاک ہو جائے تو محض پانی کے چند چھینٹیں مارنے سے وہ پاک نہیں ہو گی، بلکہ اس کو پاک کرنےکا طریقہ یہ ہے کہ رضائی کے ناپاک حصہ پر تین مرتبہ خوب پانی بہایا جائے، اور ہر مرتبہ دھوکر اتنی دیر چھوڑ دیا جائے کہ پانی کے قطرے گرنا بند ہوجائیں، پانی بہانے کے بعد پوری طرح سکھانا ضروری نہیں ہے، تین مرتبہ ایسا کرنےسے پاک ہو جائے گی۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"و ما لاينعصر يطهر بالغسل ثلاث مرات و التجفيف في كل مرة؛ لأنّ للتجفيف أثرًا في استخراج النجاسة، و حدّ التجفيف أن يخليه حتى ينقطع التقاطر و لايشترط فيه اليبس، هكذا في التبيين."
(الفصل الأول، ج:1، ص:42، ط:مکتبه رشیدیه)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144203201472
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن