نذیر نے بچپن میں بشیر کی والدہ کا دودھ پیا تھا، اب نذیر کی بیٹی کا بشیر کے چھوٹے بھائی کے ساتھ نکاح جائز ہے یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں اگر نذیر نے مدتِ رضاعت یعنی دو یا ڈھائی سال کی عمر کے اندر بشیر کی والدہ کا دودھ پیا تھا تو ایسی صورت میں بشیر کا چھوٹا بھائی نذیر کی بیٹی کا رضاعی چچا بن گیا، اور جس طرح حقیقی بھتیجی کے ساتھ نکاح شرعاً جائز نہیں اسی طرح رضاعی بھتیجی کے ساتھ بھی نکاح جائز نہیں، لہذا ان دونوں کا آپس میں نکاح کرنا حرام ہے۔
تبيين الحقائق ميں هے:
"زوج مرضعة لبنها منه أب للرضيع وابنه أخ وبنته أخت وأخوه عم وأخته عمة۔"
(كتاب الرضاع، 183/2/المطبعة الكبرى الأميرية - بولاق، القاهرة)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144307100001
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن