بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

رضاعی بھتیجی سے نکاح کا حکم


سوال

زید اور عمرو کی ماں نے زید کے بیٹے بکر اور عمرو کے بیٹے یاسر کو دودھ پلایا ہے، سوال یہ ہے کہ کیا بکر یاسر کی کسی بہن سے نکاح کر سکتا ہے یا نہیں؟ اسی طرح یاسر بکر کی  کسی بہن سے نکاح کر سکتا ہے یا نہیں؟ 

جواب

صورتِ مسئولہ میں جب زید اور عمرو کی والدہ نے بکر اور یاسر کو دودھ پلایا ہے تو بکر اور یاسر زید اور عمر کے رضاعی بھائی بھی بن گئے ہیں،جس طرح نسبی بھتیجی سے نکاح کرنا جائز نہیں اسی طرح رضاعی بھتیجی سے بھی نکاح کرنا جائز نہیں، لہذا  یاسر کی بہن بکر کے لیے اور بکر کی بہن یاسر کے لیے رضاعی بھتیجیاں بن گئی ہیں، لہذا بکر کے لیے یاسر کی بہن سے اوریاسر کے لیے بکر کی کسی بہن سے نکاح کرنا جائز نہیں۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(و) حرم (الكل) مما مر تحريمه نسبا، ومصاهرة (رضاعا) إلا ما استثني في بابه.

 (قوله: نسبا) تمييز عن نسبة تحريم للضمير المضاف إليه، وكذا قوله: مصاهرة، وقوله: رضاعا تمييز عن نسبة تحريم إلى الكل، يعني يحرم من الرضاع أصوله وفروعه وفروع أبويه وفروعهم، وكذا فروع أجداده وجداته الصلبيون، وفروع زوجته وأصولها وفروع زوجها وأصوله وحلائل أصوله وفروعه۔"

(کتاب النکاح، فصل فی المحرمات،3/ 31 ط: سعید)

النهر الفائق شرح كنز الدقائق  میں ہے:

"(و) حرم أيضاً تزوج (الكل) أي: جميع ما ذكر تحريم تزوجه نسباً، (رضاعاً) أي: من جهة الرضاع لما أخرجه الترمذي من قوله صلى الله عليه وسلم: (يحرم من الرضاع ما يحرم من النسب)".

(کتاب النکاح، فصل فی المحرمات، 2/ 188 ط: دار الكتب العلمية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144305100690

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں