بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

رضاعت سے متعلق ایک صورت کا حکم


سوال

میری بیوی نے  ایک لڑکی کو دودھ پلایا تھا اور اس لڑکی  کی ماں نے میرے ایک بیٹے کو دودھ پلایا تھا،  میرا وہ بیٹا فوت ہو گیا اور اس لڑکی کی شادی ہو گئی۔ مسئلہ یہ ہے کہ میں اپنے دوسرے بیٹے  کی شادی اس لڑکی کی کسی اور بہن سے کرانا چاہتا ہوں، کیا صورتِ مسئولہ  میں ایسا کرنا جائز ہے؟ 

جواب

اگر آپ اپنے بیٹے کی شادی ایسی لڑکی سے کرنا چاہتے ہیں جس لڑکی اور آپ کے بیٹے نے  ایک ہی عورت کا دودھ نہیں پیا (جیساکہ سوال سے یہی معلوم ہورہاہے) تو ان دونوں کا نکاح آپس  میں جائز ہے۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (4/ 2):

"والأصل في ذلك أن كل اثنين اجتمعا على ثدي واحد صارا أخوين أو أختين أو أخا وأختا من الرضاعة فلا يجوز لأحدهما أن  يتزوج بالآخر ولا بولده."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207201304

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں