ایک بچی نے چچیری نا نی کا دودھ پیا، تو اس بچی کے والد کے لیے چچیری نانی کی بیٹی سے شادی کرنا کیسا ہے ؟یعنی ایک بچی ہے، جس کا نام رقیہ ہے، اس نے فاطمہ نام کی عورت کا دودھ پیا ، اور فاطمہ کی ایک بیٹی ہے،جس کا نام رشدہ ہے ، اس بچی کے والد کا رشدہ نامی لڑکی سے شادی کرنا کیسا ہے؟
مذکورہ صورت میں رقیہ کے والد کا فاطمہ کی بیٹی رشدہ سے شادی کرنا صحیح ہے ،اس لیے کہ رقیہ کے فاطمہ کے دودھ پینے سے رقیہ کی فاطمہ اور فاطمہ کے شوہر اور دیگر بچوں وغیرہ سے حرمتِ رضاعت ثابت ہوئی ہے،رقیہ کے والد کی فاطمہ یا اس کے اولاد سے حرمتِ رضاعت ثابت نہیں ہوئی ۔
وفي الدر المختار وحاشية ابن عابدين:
(ويثبت به) ولو بين الحربيين بزازية (وإن قل) ....(أمومية المرضعة للرضيع، و) يثبت (أبوة زوج مرضعة) إذا كان (لبنها منه) (له) وإلا لا كما سيجي(فيحرم منه) أي بسببه (ما يحرم من النسب).
(رد المحتار3/ 212ط:سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203201373
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن