میرے بچے کی عمر 4 سال یا اس سے زیادہ تھی، اس وقت میری بیوی نے میرے بھتیجے کو دودھ پلایا جو اس وقت چند ماہ کا تھا، تو کیا رضاعت ہوگی؟
صورتِ مسئولہ میں سائل کی اہلیہ نے چوں کہ مدتِ رضاعت کے دوران سائل کے چند ماہ کے بھتیجے کو دودھ پلایا تھا، جس کی وجہ سے رضاعت ثابت ہوچکی ہے، سائل کے بچے کی عمر چار سال ہونے سے رضاعت کے ثبوت پر فرق نہیں پڑے گا۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"قليل الرضاع وكثيره إذا حصل في مدة الرضاع تعلق به التحريم كذا في الهداية. قال في الينابيع. والقليل مفسر بما يعلم أنه وصل إلى الجوف، كذا في السراج الوهاج.
و وقت الرضاع في قول أبي حنيفة - رحمه الله تعالى - مقدر بثلاثين شهرًا. و قالا: مقدر بحولين، هكذا في فتاوى قاضي خان."
(كتاب الرضاع، ١ / ٣٤٢، ط: دار الفكر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207201636
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن