فاطمہ اور زینب دو بہنیں ہیں، فاطمہ نے بکر کی والدہ کا دودھ پیاہے، تو کیا زینب کا نکاح بکر یا اس کے بھائیوں سے ہوسکتا ہے؟
صورتِ مسئولہ میں چوں کہ فاطمہ نے بکر کی والدہ کا دودھ پیاہے، تو فاطمہ بکر کے والدین کی رضاعی بیٹی اور بکر کے تمام بھائیوں کی رضاعی بہن ہوگی،بکر اور اس کے بھائیوں کا فاطمہ سے نکاح نہیں ہوسکتا، تاہم فاطمہ کے دودھ پینے کی وجہ سے اس کی حقیقی بہن زینب کا بکر یا اس کے دیگر بھائیوں سے حرمت کا کوئی رشتہ ثابت نہ ہوگا،لہذابکر اور اس کے بھائیوں کا زینب سے نکاح کرنا جائز ہے۔
حدیث شریف میں ہے :
"عن عائشۃ زوج النبی صلی اللہ علیہ وسلم ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال : یحرم من الرضاعۃ ما یحرم من الولادۃ ."
(سنن ابی داؤد،کتاب النکاح ، باب ما یحرم من الرضاعۃ ،ج:1 ،ص:280،ط:سعید)
فتاوی شامی میں ہے :
"(وتحل أخت أخيه رضاعا) يصح اتصاله بالمضاف كأن يكون له أخ نسبي له أخت رضاعية، وبالمضاف إليه كأن يكون لأخيه رضاعا أخت نسبا وبهما وهو ظاهر."
(ردالمحتار علی الدرالمختار ،باب الرضاع،ج:3،ص:217،ط:سعید)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144308101865
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن