بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

رضاعی بہن کی حقیقی بہن سے نکاح کرنے كا حكم


سوال

فاطمہ اور زینب دو بہنیں ہیں، فاطمہ نے بکر کی والدہ کا دودھ پیاہے، تو کیا زینب کا نکاح بکر  یا اس کے بھائیوں سے ہوسکتا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں چوں کہ فاطمہ نے بکر کی والدہ کا دودھ پیاہے، تو فاطمہ بکر کے والدین کی رضاعی بیٹی اور بکر کے تمام بھائیوں کی رضاعی بہن ہوگی،بکر اور اس کے بھائیوں کا فاطمہ سے نکاح نہیں ہوسکتا، تاہم فاطمہ کے دودھ پینے کی وجہ سے اس کی حقیقی بہن  زینب کا بکر  یا اس کے دیگر بھائیوں سے حرمت کا کوئی رشتہ ثابت نہ ہوگا،لہذابکر اور اس کے بھائیوں کا   زینب سے نکاح کرنا جائز ہے۔

حدیث شریف میں ہے :

"عن عائشۃ زوج النبی صلی اللہ علیہ وسلم ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال : یحرم من الرضاعۃ ما یحرم من الولادۃ ."

(سنن ابی داؤد،کتاب النکاح ، باب ما یحرم من الرضاعۃ ،ج:1 ،ص:280،ط:سعید)

فتاوی شامی میں ہے :

"(وتحل أخت أخيه رضاعا) يصح اتصاله بالمضاف كأن يكون له أخ نسبي له أخت رضاعية، وبالمضاف إليه كأن يكون لأخيه رضاعا أخت نسبا وبهما وهو ظاهر."

(ردالمحتار علی الدرالمختار ،باب الرضاع،ج:ص:217،ط:سعید)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144308101865

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں