بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

 تراویح میں پوراقرآن مجید بالترتيب پڑھنا


سوال

 تراویح میں پوراقرآنِ مجید بالترتیب پڑھنا سنت ہے یا کیف ما اتفق پڑھنے سے بھی سنت اور تراویح صحیح ہوجائے گی؟  یعنی یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر کوئی حافظ اپنی سہولت کے پیش نظر  کچھ بعد  کے پارے پہلے پڑھ لے اور شروعاتی کچھ پاروں کو بعد میں پڑھے تو  کیا ایسا قرآن مجید تراویح میں پڑھنے سے تراویح ہوجائے گی یا نہیں؟  نیز کوئی خلاف سنت بات تو نہیں ہوگی کہ ثواب یا نماز میں کوئی کمی واقع ہوجائے؟

جواب

آپ کے سوال کے دو جز ہیں: (1) مذکورہ طریقے پر پڑھنے سے سنت کی خلاف ورزی تو نہیں ہوگی؟ (2) تراویح ہوجائے گی یا نہیں؟

تو واضح رہے کہ تراویح میں پوراقرآنِ مجید بالترتیب پڑھنا اصل اور سنتِ متوارثہ ہے، بلا ترتیب مکمل قرآنِ مجید اس طور پر پڑھنا کہ کچھ  پارے پہلے کچھ  بعد میں پڑھے جائیں، البتہ قرآنِ مجید مکمل ہوجائے، یہ طریقہ امت کے متوارث طریقے اور تعامل  کے خلاف ہونے کی وجہ سے مکروہ ہوگا۔ حافظ کو چاہیے کہ تراویح میں ترتیب کے مطابق ہی قرآن پڑھے، کچھ پارے کچے ہیں تو انہیں اچھی طرح یاد کرلے، سہولت کی خاطر  ترتیب کو چھوڑنا درست نہیں۔

البتہ اگر اس طرح کسی نے کرلیا ہو تراویح کی سنت ادا ہوجائے گی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201128

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں