بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

دیگر مسالک کے لوگوں کو ملازم رکھنے کا حکم


سوال

ہمارا ریسٹورنٹ ہے، اس میں مختلف اقسام کے  کام مثلاً کھانا پکانے والے،اور ان کے ہیلپر اسی طرح  صفائی کرنے والےاور بیرے  شامل ہیں ،ان میں بعض بریلوی، شیعہ، گلگتی اور دیگر مسالک کے لوگ ہیں، لہذا ان کو دیہاڑی پر ریسٹورنٹ میں  ملازم رکھنا جائز ہے؟  

جواب

صورتِ  مسئولہ میں  سائل   ملازمت  پر  رکھنے کے لیے اپنے ہم مسلک لوگوں کو ترجیح دے، باقی اگر ہم مسلک  نہ  ملے تو   دیگر  مسالک کے لوگوں کو بھی  ملازمت پر  رکھ سکتے ہیں۔  البتہ اگر جانور  بھی خود ذبح کرتے ہوں تو ضروری ہے کہ ذبح کرنے والا کفریہ عقیدہ نہ رکھتا ہو، اور ذبح کے وقت صرف اللہ کا نام لے کر ذبح کرے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"لا بأس بأن يكون بين ‌المسلم ‌والذمي ‌معاملة إذا كان مما لا بد منه كذا في السراجية ."

(كتاب الكراهية،الباب الرابع عشر في أهل الذمة والأحكام التي تعود إليهم،348/5، ط: رشیدية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503102064

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں