بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رسول اللہ ﷺ کے جسم اطہر سے ملا ہوا زمین کا ٹکڑا کعبہ، عرش اور کرسی سے افضل ہے


سوال

کیا آپ  علیہ السلام کے جسمِ مبارک سے جو مٹی مس ہے، وہ افضل ہے  جیسا کہ المھند علی المفند میں مذکور ہے؟

جواب

اہلِ سنت و الجماعت  (بشمول ائمہ اربعہ رحمہم اللہ)  کا اجماعی عقیدہ ہے کہ رسول  اللہ  ﷺ  کی قبر شریف  میں زمین کا جو حصہ رسول اللہ ﷺ کے جسمِ اطہر اور اعضاءِ مبارکہ سے  ملا  ہوا  ہے زمین کا وہ حصہ اور ٹکڑا کعبہ (بیت اللہ)، عرش اور کرسی سب  چیزوں  سے  افضل ہے۔ علامہ شامی رحمہ اللہ نے اس بات پر  قاضی عیاض مالکی رحمہ اللہ کے حوالہ سے امت کا اجماع ہونا نقل کیا ہے ۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 626):

’’و مكة أفضل منها على الراجح إلا ما ضم أعضاءه عليه الصلاة والسلام فإنه أفضل مطلقًا حتى من الكعبة و العرش و الكرسي.

(قوله: إلا إلخ) قال في اللباب: و الخلاف فيما عدا موضع القبر المقدس، فما ضم أعضاءه الشريفة فهو أفضل بقاع الأرض بالإجماع. اهـ. قال شارحه: و كذا أي الخلاف في غير البيت: فإن الكعبة أفضل من المدينة ما عدا الضريح الأقدس وكذا الضريح أفضل من المسجد الحرام. وقد نقل القاضي عياض وغيره الإجماع على تفضيله حتى على الكعبة، وأن الخلاف فيما عداه. و نقل عن ابن عقيل الحنبلي أن تلك البقعة أفضل من العرش، و قد وافقه السادة البكريون على ذلك. و قد صرح التاج الفاكهي بتفضيل الأرض على السموات لحلوله صلى الله عليه وسلم بها، و حكاه بعضهم على الأكثرين لخلق الأنبياء منها و دفنهم فيها و قال النووي: الجمهور على تفضيل السماء على الأرض، فينبغي أن يستثنى منها مواضع ضم أعضاء الأنبياء للجمع بين أقوال العلماء.‘‘

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211200260

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں