کالے رنگ کے علاوہ دوسرے رنگ کا برقع پہننا جائز ہے یا نہیں ؟
نقش ونگار سے مزین اور ایسا جاذبِ نظر برقع پہننا جو نامحرموں کو اس کی طرف دیکھنے پر بر انگیختہ کرے ؛ جائز نہیں ہے، برقعہ سادہ اور ڈھیلا ڈھالا ہونا چاہیے جس میں جسم یا اندر کا زنانہ لباس نظر نہ آئے اور اس سے اعضاء کی ساخت و ہیئت بھی ظاہر نہ ہو ، نیز رنگ بھی ایسا ہو جو دیکھنے والے کو مائل نہ کرے۔
حدیث پاک میں ہے:
"صنفان من أهل النار لم أرهما: قوم معهم سياط كأذناب البقر يضربون بها الناس، ونساء كاسيات عاريات مميلات مائلات رؤوسهن كأسنمة البخت المائلة لايدخلن الجنة ولايجدن ريحها."
ترجمہ: جہنمیوں کی دوقسمیں ایسی ہیں جنہیں میں نے نہیں دیکھا، کچھ مردوں کےپاس گاۓ کی دموں جیسے کوڑے ہوں گے جن سے وہ لوگوں کو ماریں گے ( اوردوسری قسم ) اوروہ عورتیں جو کپڑے پہننے کے باوجود بھی ننگیں ہوں گی، وہ مائل ہونے والی اوردوسروں کو اپنی طرف مائل کرنے والی ہوں گی، ان کے سربختی اونٹوں کی کوہان جیسے اونچے ہوں گے، نہ تو جنت میں داخل ہوں گی، اور نہ ہی اس کی ہوا کو پائيں گي۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211200221
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن