کسی لڑکی سے دوستی ہو اور اس سے بات کرتے ہوئے انزال ہو جائے تو روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟
اگرروزے کی حالت میں کسی غیر محرم لڑکی سے بات کرتے ہوئے شہوت کے ساتھ انزال ہوجائے اور آدمی کا اپنا عمل دخل بھی ہو ( مثلاً شہوت کے ساتھ اپنا ہاتھ وغیرہ استعمال کیا )اور اس سے انزال ہو گیا، تو اس سے روزہ فاسد ہوجائے گا، اور ایسے شخص پر صرف قضا لازم ہوگی، کفارہ نہیں۔البتہ، اگر محض بات چیت کے دوران بغیر کسی جسمانی حرکت کے انزال ہو گیا، تو اس سے روزہ فاسد نہیں ہوگا، کیونکہ اس میں براہِ راست فعل کا دخل نہیں ہے۔
مزید برآں، رمضان ہو یا غیر رمضان، غیر محرم سے دوستی لگانا اور بات چیت کرنا شرعاً ناجائز ہے ، اور رمضان میں اس کا گناہ اور زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے ایسے شخص کو توبہ اور استغفار کرنی چاہیے اور آئندہ اس عمل سے اجتناب کرنا لازم ہے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"وإذا نظر إلى امرأة بشهوة في وجهها أو فرجها كرر النظر أولا لا يفطر إذا أنزل كذا في فتح القدير، وكذا لا يفطر بالفكر إذا أمنى هكذا في السراج الوهاج."
وفیہ ایضاً:
الصائم إذا عالج ذكره حتى أمنى فعليه القضاء، وهو المختار وبه قال عامة المشايخ كذا في البحر الرائق. وإذا عالج ذكره بيد امرأته فأنزل فسد صومه كذا في السراج الوهاج."
(کتاب الصوم ،باب ما یفسد صومہ،ج:1،ص:204/205،ط:دار الفكر بيروت)
فقط واللہ أعلم
فتوی نمبر : 144609102065
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن