بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رمضان میں وتر کی جماعت کی وجہ؟


سوال

رمضان میں وتر جماعت کے ساتھ کیوں پڑھتے ہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں وتر کی جماعت تراویح کی جماعت کے تابع ہے،  اور  یہ رمضان المبارک کے ساتھ خاص ہے؛ اس لیےرمضان المبارک میں تراویح  کے بعد جماعت کے ساتھ ادا کی جاتی ہے۔باقی رمضان المبارک میں وتر کی نماز جماعت کے ساتھ  پڑھنا افضل ہے، غیر رمضان میں وتر   کی جماعت مکروہ ہے۔

فتاوی شامی میں ہے: 

"الذي يظهر أن جماعة الوتر تبع لجماعة التراويح وإن كان الوتر نفسه أصلاً في ذاته؛ لأن سنة الجماعة في الوتر إنما عرفت بالأثر تابعة للتراويح على أنهم اختلفوا في أفضلية صلاتها بالجماعة بعد التراويح كما يأتي".

(کتاب الصلاۃ، باب الوتر والنوافل، ج: 2، صفحہ: 48، ط: ایچ، ایم، سعید)

فتاوی عالمگیری میں ہے: 

"ويوتر بجماعة في رمضان فقط عليه إجماع المسلمين، كذا في التبيين الوتر في رمضان بالجماعة أفضل من أدائها في منزله وهو الصحيح، هكذا في السراج الوهاج ...... وإذا جازت التراويح بإمامين على هذا الوجه جاز أن يصلي الفريضة أحدهما ويصلي التراويح الآخر وقد كان عمر رضي الله تعالى عنه يؤمهم في الفريضة والوتر وكان أبي يؤمهم في التراويح، كذا في السراج الوهاج."

(کتاب الصلاۃ، الباب التاسع في النوافل، فصل في التراويح، ج: 1، صفحہ: 116، ط: دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309100084

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں