بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رمضان میں ماہ واری دس دن سے زیادہ جاری رہے تو روزوں کا حکم


سوال

رمضان میں ماہواری کا 10 دن سے زیادہ ہو جانا اور رمضان سے پہلے بھی کبھی 8 یا 10 ہوتی تھی، لیکن رمضان میں 10 دن سے زیادہ ہوگئے، پر ابھی بھی خون آتا ہے، کیا اس دوران روزے اور نماز قائم کر سکتے ہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں جب خون عادت کے ایام پر بند نہیں ہوا اور دس دن سے بھی زیادہ جاری رہا تو آپ کی ماہواری کی عادت جتنے دنوں کی ہے (اگر متعین نہیں ہے تو  اس سے پہلے مہینے جتنے دن خون آیا تھا) اتنے دن  ماہواری شمار ہوں گے، اور اس کے بعد کے تمام ایام جب تک خون مکمل بند نہیں ہو جاتا استحاضہ(بیماری) کے ہیں، جن میں روزہ رکھنا اور  نماز ادا کرنا آپ پر فرض ہے، اور دیگر عبادات بھی کرسکتی ہیں۔ تاہم ان دنوں میں (جب مسلسل خون جاری رہےتو ) ہر نماز کے وقت داخل ہونے کے بعد آپ کو نیا وضو کرنا ضروری ہوگا اور اس وضو سے اس نماز کے وقت میں جتنی عبادات کرنا چاہیں کرسکتی ہیں۔

الفتاوى الهندية (1/ 39):

"انتقال العادة يكون بمرة عند أبي يوسف، وعليه الفتوى. هكذا في الكافي.

فإن رأت بين طهرين تامين دماً لا على عادتها بالزيادة أو النقصان أو بالتقدم والتأخر أو بهما معاً انتقلت العادة إلى أيام دمها حقيقياً كان الدم أو حكمياً، هذا إذا لم يجاوز العشرة، فإن جاوزها فمعروفتها حيض وما رأت على غيرها استحاضة فلا تنتقل العادة، هكذا في محيط السرخسي". فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109201958

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں