اگر بیوی کے ساتھ رمضان المبارک میں روزے کی حالت میں ہم بستری ہو جائے اور میاں بیوی 60 روزے نہیں رکھ سکتے تو کیا کوئی اور طریقہ ہے کفارہ ادا کرنے کا؟ مطلب مسکینوں کو کھانا کھلانا یا ایک روزے کی کتنی رقم ادا کرے گا؟
اگر رمضان المبارک کے ایسے ادا روزے میں اپنی بیوی سے ہم بستری کی جس روزے کی نیت صبح صادق سے پہلے پہلے کرلی تھی تو ایسی صورت میں روزہ فاسد ہوجائے گا، سچے دل سے توبہ و استغفار لازم ہونے کے ساتھ ساتھ قضا اور کفارہ دونوں لازم ہوں گے، یعنی ایک روزہ بطورِ قضا رکھنے کے ساتھ ایک روزے کے کفارے میں ساٹھ روزے مسلسل رکھنے واجب ہوں گے۔ جب تک روزے رکھنے پر قدرت ہے اس وقت تک سوائے روزوں کے کوئی اور تدبیر نہیں ہے، البتہ اگر دائمی مرض یا زیادہ بڑھاپے وغیرہ کسی شرعی عذر کی بنا پر واقعتًا مسلسل دو ماہ کے روزے رکھنے پر قادر نہ ہو تو ساٹھ مسکینوں کو دو وقت کھانا کھلانا ہوگا یا ساٹھ مسکینوں (میں سے ہر ایک) کو (ایک ایک) صدقۃ الفطر ادا کرنا ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203200864
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن