اگر بیوی سے رمضان میں جماع کیا تو اس کا کفارہ کیا ہوگا؟
صورت مسئولہ میں اگر رمضان کے روزے میں قصداً میاں بیوی نے جماع کیا تو میاں بیوی دونوں کا روزہ بھی ٹوٹ گیا اور دونوں پر روزے کی قضا کے ساتھ کفارہ (جو مسلسل ساٹھ روزے رکھنا ہے ) بھی لازم ہوا اور اگر بیوی جماع پر راضی نہیں تھی بلکہ اس پر زبردستی کر کے شوہر نے جماع کیا تو شوہر پر تو کفارہ لازم ہوگا لیکن بیوی پر صرف ایک روزے کی قضا لازم ہوگی، کفارہ نہیں۔
الفتاوى الهندية میں ہے:
"من جامع عمداً في أحد السبيلين فعليه القضاء والكفارة، ولايشترط الإنزال في المحلين، كذا في الهداية. وعلى المرأة مثل ما على الرجل إن كانت مطاوعةً، وإن كانت مكرهةً فعليها القضاء دون الكفارة...
(كتاب الصوم، الباب الرابع فيما يفسد وما لا يفسد، النوع الثاني ما يوجب القضاء والكفارة، ج1 ص205، رشيدية)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144401100458
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن