بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 رمضان 1445ھ 19 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

’’رملہ‘‘ نام رکھنے کا حکم


سوال

"رملہ" نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

’’رملہ‘‘ ایک صحابیہ رضی اللہ عنہا کا نام ہے، نیز ام المؤمنین ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کا نام بھی "رملہ" ہے؛ اس لیے یہ نام رکھنا درست، بلکہ باعث برکت ہے۔ 

الطبقات الكبرى ط العلمية (8/ 328):

"رملة

وتكنى أم ثابت بنت الحارث. وهو الْحَارِث بْن ثَعْلَبَة بْن الْحَارِث بْن زَيْد بن ثعلبة بن غنم بن مالك بن النجار. وأمها كبشة بنت ثابت بن النعمان بن حرام بن عمرو بن زيد مناة بن عدي بن عمرو بن مالك بن النجار. تزوجها مُعَاذ بْن الْحَارِث بْن رفاعة بْن الْحَارِث بْن سواد بْن مالك بْن غنم بْن مالك بن النجار. أسلمت رملة وبايعت رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111201305

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں