بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رامین نام رکھنے کا حکم


سوال

رامین نام کا کیا مطلب ہے ؟ کیا کسی مسلمان لڑکی کا یہ نام رکھا جاسکتا ہے؟

جواب

’’رامین‘‘  نام رکھنا درست ہے  جیسا کہ  یہ ایک  شافعی فقیہ کے پر دادا کا نام بھی تھا، البتہ یہ نام لڑکے کا ہے؛ لہٰذا بیٹی کا یہ نام نہ رکھا جائے، بلکہ  بہتر یہ ہے کہ کسی مسلمان لڑکی کا نام  صحابیات رضی اللہ عنہن  میں  سے کسی  کے نام پر  رکھاجائےیاکوئی ایسانام رکھاجائے،جوبامعنی ہواور لڑکی کے مناسب ہو۔

رامین کا معنی ہے خوشحالی، شاد مانی،چست، چالاکی۔

تاج العروس میں ہے:

"(و) القاضي (الحسن بن الحسين) بن محمد (بن رامين) الاستراباذي، (فقيه) شافعي حدث عن عبد الله بن محمد بن الحميدي الشيرازي، وعنه أبو بكر الخطيب، أورد ابن عساكر من طريقه مسلسلاً ينتهي إلى إبراهيم بن أدهم، رضي اللها تعالى عنه قرأته في تاريخه".

 (ج،35 ،ص، 115،ط:دار الھدایة)

دہخدامیں ہے:

"سامانی گوید :رامین مرکب است از "رام "بمعنی طرب و" ین"ومعنی ترکیبی آن طربناک است."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144412101377

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں