بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ارمش نام رکھنا کیسا ہے؟


سوال

کیا ارمِش نام رکھنا درست ہے؟

جواب

 " ارمش" کا لفظ "رمش" سے لیاگیا ہے جس کے  معنی آنکھ کے پپوٹوں کا سرخ ہو کر پانی جاری ہونا اور پلکوں کا چپک جانا۔ ( القاموس الوحید: 669) نیز اس لفظ کے ديگربھی معانی ہیں :  ان میں سے ایک معنی حسن خلق (عمدہ اخلاق) کے بھی ہیں، اس معنی کے اعتبار سے"ارمش" نام رکھنا اگرچہ جائز ہے۔ تاہم دیگر معانی چوں کہ نام رکھنے کے اعتبار سے مناسب نہیں، لہذا معنی کے اشتباہ کی بنا پر "ارمش" نام رکھنا بہتر  نہیں ہے۔

(معجم الرائد میں ہے:

"أرْمَش: رمش، مؤنث رمشاء،«الرمش »، وهو حمرة في الجفن مع ماء يسيل،حسن الخلق، مختلف الألوان."وفیه أیضًا:أرْمَش: أرمش - إرماشا - (فعل) أرمش الشجر: أورق أرمش: حرك جفنيه بالنظر لضعف في عينيه، أرمش: فسدت عينه فلم يشف جفنه".

(معجم الرائد للجران مسعود، ص: 59، ط: دارالعلم)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311101317

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں