بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

3 ذو القعدة 1446ھ 01 مئی 2025 ء

دارالافتاء

 

رامین نام رکھنا


سوال

رامین نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

’’رامین‘‘  لفظ فارسی زبان میں ”رام“ سے  بنا ہے، اس کے معنی :  مطیع ،فرماں بردار،  اطاعت گزار وغیرہ کے ہیں۔ (لغات فارسی ، ص: 416، ط: دار عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ ، حضرو)

جب کہ عربی زبان   میں اس کے معنی : "ارادہ کرنے والے" یا "تیر اندازی کرنے والے" کے آتے ہیں، اور یہ جمع کے طور پر استعمال ہوتا ہے،  ایک شافعی فقیہ  قاضی حسن بن حسین کے دادا کا نام  ” رامین“ تھا،  لہذا لڑکے کا  یہ نام رکھنا درست ہے۔

تاج العروس میں ہے :

"(و) القاضي (الحسن بن الحسين) بن محمد (بن رامين) الاستراباذي، (فقيه) شافعي حدث عن عبد الله بن محمد بن الحميدي الشيرازي، وعنه أبو بكر الخطيب، أورد ابن عساكر من طريقه مسلسلاً ينتهي إلى إبراهيم بن أدهم، رضي الله تعالى عنه قرأته في تاريخه".

 (35 / 115، ط: دارالهداية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144607102131

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں