رمیم نام کیسا ہے؟ میری بہن نے میری بھتیجی کا نام سورہ یاسین سے لفظ نکال کر رکھا تھا، تو کیا یہ نام درست ہے یا تبدیل کرنا چاہیے؟ جبکہ وہ لڑکی کی عمر اب 20 سال ہے۔
رمیم کا معنی بوسیدہ ہڈی ہے، معنی کے لحاظ سے یہ نام رکھنا درست نہیں۔ نیز یہ بھی واضح ہو کہ معنی کی مناسبت کے بغیر قرآن پاک کے کسی بھی لفظ کو بچے ْ بچی کا نام رکھ لینا درست طریقہ نہیں، قرآن میں تو ابلیس، فرعون، ہامان اور قارون کا نام بھی موجود ہے، لہذا مذکورہ نام بدل دیا جائے تو مناسب ہے۔
تاج العروس میں ہے ـ:
(و) رم (العظم يرم) من حد ضرب ( {رمة بالكسر} ورما {ورميما،} وأرم) : صار رمة. وفي الصحاح: (بلي) ، قال ابن الأعرابي. يقال: {رمت عظامه، وأرمت: إذا بليت، (فهو} رميم) ، ومنه قوله تعالى: {يحي العظام وهي رميم} . قال الجوهري: وإنما قال الله تعالى: وهي {رميم؛ لأن فعيلا وفعولا قد استوى فيهما المذكر والمؤنث والجمع، مثل عدو وصديق ورسول. وفي المحكم: عظم رميم، وأعظم} رمائم! ورميم أيضا
(32/ 281، دار الہدایۃ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144310100281
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن