بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رمضان المبارک میں کون سا ذکر زیادہ افضل ہے؟


سوال

رمضان المبارک میں کون سا ذکر زیادہ افضل ہے؟

جواب

رمضان میں ایک فرض عمل کا ثواب  ستر فرض کے ثواب  کے برابر ہوجاتا ہے،  اور ایک   نفل  عمل کا ثواب ایک فرض کے  ثواب کےبرابر ہوجاتا ہے ، لیکن  رمضان میں خاص طور پرکسی خاص ذکر کا افضل ہونا متعین نہیں،  البتہحدیث شریف  میں  ہے کہ چار چیزوں کی اس مہینہ میں کثرت رکھا کرو، جن میں سے دو چیزیں ایسی ہیں کہ تم ان کے ذریعے  اللہ تعالی  کو راضی اور خوش کروگے،  اور دو ایسی ہیں کہ جن سے تمہیں چارا  کار نہیں، پہلی دو چیزیں جن سے تم اپنے رب کو راضی کرو  وہ:  کلمہ طیبہ اور استغفار کی کثرت ہے، اور  دوسری  دو چیزیں یہ ہیں: جنت کی طلب اور جہنم سے پناہ  ۔ یعنی یہ کلمات کثرت سے پڑھیں:

"لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ، أَسْتَغْفِرُ اللّٰهَ، أَسْأَلُكَ الْجَنَّةَ وَ أَعُوْذُبِكَ مِنَ النَّارِ." 

    کلمہ طیبہ اور استعفار کی فضیلت عام دنوں میں بھی ثابت ہے، احادیث میں کلمہ طیبہ کو افضل الذکر کہا گیا، اور اعمال نامہ میں  استغفار کی کثرت  کو خوشخبری  اور بشارت قرار دیا گیا ہے؛ اس لیے  رمضان میں قرآن کریم کی تلاوت کے ساتھ کلمہ طیبہ اور استغفار کی بھی کثرت  کریں۔

"عن سعيد بن المسيب عن سلمان قال : خطبنا رسول الله صلى الله عليه و سلم في آخر يوم من شعبان فقال: أيها الناس قد أظلكم شهر عظيم، شهر مبارك، شهر فيه ليلة خير من ألف شهر، جعل الله صيامه فريضة، وقيام ليله تطوعا، من تقرب فيه بخصلة من الخير، كان كمن أدى فريضة فيما سواه، ومن أدى فيه فريضة، كان كمن أدى سبعين فريضة فيما سواه ... واستكثروا فيه من أربع خصال : خصلتين ترضون بهما ربكم و خصلتين لا غنى بكم عنهما فأما الخصلتان اللتان ترضون بهما ربكم فشهادة أن لا إله إلا الله و تستغفرونه و أما اللتان لا غنى بكم عنهما فتسألون الله الجنة و تعوذون به من النار."

(أخرجه ابن خزيمة في صحيحه في  باب فضائل شهر رمضان (3/ 191) برقم (1887)، ط. المكتب الإسلامي - بيروت ، 1390 - 1970)

فقط، واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200409

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں