بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رمضان میں کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرنا


سوال

رمضان المبارک میں دن کے اوقات میں کھانے پینے کی چیزیں فروخت کرنے کا کیا حکم ہے؟ جب کہ معلوم نہ ہو لینے والا کب کھائے گا؟

جواب

جو مکلف شخص رمضان المبارک  میں بلا عذر روزہ ترک کردے وہ سخت گناہ گار ہے، ایسے شخص کو  روزہ کے اوقات میں  تیار حالت میں کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرنا  گناہ کے کام پر تعاون ہے جوکہ ناجائز اور حرام ہے،  رمضان المبارک کے احترام کی وجہ سے بھی ضروری ہے کہ رمضان المبارک میں دن کے اوقات میں کسی بھی منڈی یا کالونی کے بازار وغیرہ میں تیار حالت میں کھانے پینے  کی  دکانیں ، ریسٹورنٹ وغیرہ بند رکھے جائیں۔

البتہ اگر دکان ایسی جگہ ہو جہاں مسافروں کا آنا جانا ہوتا ہو یا شہری باشندے افطار کے لیے کھانا لے جاتے ہوں، اور روزوں کے اوقات میں کھانے پینے کا ماحول نہ بنتا ہو تو ایسی صورت میں کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرنا جائز ہے۔

ارشاد باری تعالی ہے:

﴿ وَلَاتَعَاوَنُوْا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ ﴾ [المائدة: 2]

ترجمہ: اور گناہ  اور زیادتی میں  ایک  دوسرے  کی اعانت مت کرو ، اور اللہ تعالیٰ سے ڈرا کرو ، بلاشبہ  اللہ تعالیٰ  سخت سزا دینے والے ہیں۔ (از بیان القرآن)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211201644

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں