بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رمضان میں نکاح اور رخصتی


سوال

کیا رمضان میں نکاح کرسکتے ہیں؟

جواب

رمضان کے مہینے میں نکاح  اور رخصتی کرنے میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے، رمضان کی راتوں میں میاں بیوی کے تعلق کی اجازت قرآنِ پاک میں صراحتًا منقول ہے۔ البتہ رمضان المبارک میں  روزے کی حالت میں بیوی سے ہم بستری جائز نہیں ہے، اگر کسی شخص نے روزے کی حالت میں بیوی سے ہم بستری کرلی تو روزہ فاسد ہوجائے گا، قضا بھی لازم ہوگی اور کفارے کے طور پر لگاتار دو ماہ کے روزے بھی رکھنا لازم ہوں گے، اور اگر  بوس وکنار کی وجہ سے  بغیر دخول کے انزال ہوگیا تو روزہ ٹوٹ جائے گا، قضا لازم ہوگی، کفارہ لازم نہیں ہوگا،اس لئے قربت سے اور قربت کے اسباب ودواعی سے بچیں۔

بدائع الصنائع میں ہے:

"ولو ‌أصبح ‌جنبا في رمضان فصومه تام عند عامة الصحابة مثل علي وابن مسعود وزيد بن ثابت وأبي الدرداء وأبي ذر وابن عباس وابن عمر ومعاذ بن جبل  رضي الله تعالى عنهم ...أحل الله عز وجل الجماع في ليالي رمضان إلى طلوع الفجر، وإذا كان الجماع في آخر الليل يبقي الرجل جنبا بعد طلوع الفجر لا محالة فدل أن الجنابة لا تضر الصوم."

(ص:92،ج:2،کتاب الصوم،فصل أركان الصيام،ط:دار الکتب العلمیة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144409100929

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں