بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رمضان المبارک کا فدیہ مہینہ مکمل ہونے سے پہلے ادا کرنا


سوال

کیا روزوں کا فدیہ رمضان گزرنے سے پہلے ادا کر سکتے ہیں؟ اگر نہیں تو ایڈوانس میں ادا کرنے کی کیا صورت ہو سکتی ہے؛  تاکہ غریب کی عید سے پہلے مدد کی جائے اور وہ اپنی ضرورت پوری کرلے؟

جواب

رمضان المبارک کے روزوں کا فدیہ رمضان المبارک کے مہینے میں مہینہ مکمل ہونے سے پہلے ادا کرنا جائز ہے۔

واضح رہے کہ اگر کوئی شخص اس قدر بیمار ہو جائے کہ اب اس کے صحت یاب ہونے کی امید نہ رہے تو ایسےشخص کی طرف سے اس کے قضا روزوں کا فدیہ ادا کیا جائے گا،  لیکن اگر وہ شخص اس قدر بیمار ہے کہ وہ ایک ایک دو دو کرکے وقفہ وقفہ سے روزے رکھ سکتا ہے تو  اس کے ذمے روزہ کی قضا ہی ضروری ہے، فدیہ ادا کرنے سے ذمہ ختم نہیں ہوگا۔ اسی طرح اگر فدیہ ادا کرنے بعد روزہ رکھنے پر قادر ہوجائے تو فدیہ باطل ہوجائے گا، قضا کرنا لازم ہوگا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) - (2 / 427):
"(وللشيخ الفاني العاجز عن الصوم الفطر ويفدي) وجوبًا، ولو في أول الشهر وبلا تعدد فقير كالفطرة لو موسرًا وإلا فيستغفر الله".

و في الرد:

"(قوله: ولو في أول الشهر) أي يخير بين دفعها في أوله وآخره، كما في البحر". فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144109202211

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں