ایک خاتون اسی سال سے زیادہ عمر میں پہنچ گئیں اور انہوں نے اپنی جوانی میں دورانِ حیض چھوٹنے والے روزے نہیں رکھے, اب انہیں اس مسئلے کا پتا چلا، مگر اب وہ بڑھاپے میں انتہائی کم زوری کو پہنچ چکی ہیں, وہ پچھلے تمام چھوٹ جانے والے روزوں کا فدیہ کیسے دیں؟
اگر مذکورہ خاتون رمضان المبارک کے قضا روزوں کی قضا کرنے پر قادر نہیں اور آئندہ بھی روزہ رکھنے کی امید نہیں تو ہر روزے کے بدلے میں ایک فدیہ ادا کرے۔
ایک روزے کےفدیہ کی مقدار پونے دو کلو گندم یا اس کی قیمت ہے، لہذا ہر روزہ کے بدلے پونے دو کلو گندم یا اس کی قیمت( جو کہ کراچی میں آج کل تقریباً 100 روپے ہے) کسی مستحق شخص کو دے دے، اندازا کرلے کہ زندگی بھر کتنے روزے قضا ہوئے ہیں، مثلاً: عموماً ایام کی جو عادت رہی ہو اتنے ایام کا حساب کرکے اندازا کرلے، پھر ہر روزے کے بدلے مذکورہ مقدار ادا کردے، اگر یک مشت نہیں دے سکتی تو جیسے جیسے گنجائش ہو جلد از جلد ادا کرے اور ساتھ استغفار بھی کرتی رہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109202144
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن