بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رمضان میں غسل واجب میں تاخیر کرنا


سوال

کیا سحری کے وقت غسل کرنے کے بجائے  تیمم کرنا اور دن  میں غسل کرنا ٹھیک ہے؟  اور روزہ پہ کیا اثر  پڑے گا؟

جواب

سحری کے وقت اگر غسل واجب  ہو اور سحری کے وقت میں گنجائش ہو تو  بہتر ہے کہ صبح صادق سے پہلے ہی غسل کرلے، اگر سحری  کا وقت تنگ ہو تو ہاتھ دھوکر، کلی کرکے سحری کرلے، البتہ سورج طلوع ہونے سے پہلے غسل کرنا ضروری ہوگا؛ تاکہ نماز قضا نہ ہوجائے، اگر  بلاعذر سورج طلوع ہونے کے بعد غسل کیا تو فجر کی نماز قضا کرنے کا گناہ ہوگا،   تیمم کرکے عام حالات میں نماز ادا کرنا جائز نہیں، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگرچہ غسل میں تاخیر کرنے کی وجہ سے روزہ فاسد  نہ ہوگا، البتہ جان بوجھ کر فجر قضا کرنے کا گناہ ہوگا۔  فقط  واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200114

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں