بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ریلی نکالنے کا حکم


سوال

کیا ریلی نکالنے سے مسلمان کو اللہ تعالیٰ کی مدد شاملِ حال ہوسکتی ہے ؟ قرآن مجید میں کہیں اس کا حکم یا احادیث میں اس کا حکم ہے ؟ میں اپنی معلومات کے لیے یہ سوال کر  رہا ہوں۔

جواب

قرآن وحدیث میں کہیں بھی مروجہ ریلیوں اور مظاہروں کا حکم نہیں دیاگیاہے، اور نہ ہی اس کے ذریعہ اللہ تعالی کی مدد ونصرت کاوعدہ کیاگیاہے، البتہ کسی حادثے کی مذمت یا حمایت کے طور پر ریلی نکالنا اور مظاہرے کرنااپنے موقف کے اظہار کی ایک روایتی یا جمہوری صورت ہے، جسے فائدہ نظر آنے کی صورت میں اپنانامباح عمل ہےبشرطیکہ کسی ایسے فعل کا ارتکاب نہ ہو،جس  سے شریعت کی خلاف ورزی اور عوام وخواص کے حقوق کی حق تلفی لازم آئے۔

مشکاۃ شریف کی روایت میں ہے:

"عن أبي سعيد الخدري عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : " من رأى منكم منكرا فليغيره بيده فإن لم يستطع فبلسانه فإن لم يستطع فبقلبه وذلك أضعف الإيمان " . رواه مسلم"

(باب الأمر بالمعروف،436،ط:قدیمی)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144504101345

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں