بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

راکنہ نام رکھنا صحیح ہے یا نہیں ؟


سوال

راکنہ نام رکھنا صحیح ہے یا نہیں ؟

جواب

راکنہ یہ رکن سے اس فاعل مؤنث کا صغہ ہے ، اس کا معنی :کسی کی طرف مائل ہونا، اور مطمئن ہونا،کسی پر بھروسہ کرنا  ،کسی کا سہارا لینا، الگ نہ ہوناہیں،یہ نام رکہنا درست ہے لیکن معنوی لحاظ سے اتنا اچھا نہیں لہذا  بہتر یہ ہے کہ  لڑکے  کا نام انبیاء کرام علیہم السلام یا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم  کے ناموں میں سے  کسی نام پر رکھا جائے، اور لڑکی کا نام رکھنا ہو تو صحابیات مکرمات رضی اللہ عنہن یا نیک خواتین کے نام پر  رکھا جائے،مزید راہ نمائی کے لیے ہماری ویب سائٹ پر  موجود اسلامی نام کے حصہ سےاستفادہ کیا جا سکتا ہے۔

المعجم الوسيط میں ہے:

"(‌ركن)إِلَيْهِ ركنا وركونا مَال إِلَيْهِ وَسكن وَاعْتمد عَلَيْهِ.(‌ركن) إِلَيْهِ ركنا وركونا ‌ركن وَفِي الْمنزل ركنا أَقَامَ بِهِ فَلم يُفَارِقهُ."

(‌‌بَاب الرَّاء، ج:1،ص:370،ط:دار الدعوة)

فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501102068

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں