بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رقم نصاب تک پہنچ جائے تو اس پر زکات واجب ہونے کا حکم


سوال

ایک بیوہ عورت ہے، غریب ہے اس کو لوگ صدقہ وغیرہ دیتے ہیں اور اس کو ایک بندہ کے ساتھ امانت رکھتی ہیں باوجود ضرورت کے وہ عورت اس مال کو صرف نہیں کرتی،(رقم) نصاب تک بھی پہنچ چکی ہو، سات سال گزر گئے ہیں توکیا زکوٰۃ اس پر واجب ہے؟

جواب

زکات کے واجب ہونے کے  لیے صاحبِ نصاب ہونا شرعًا ضروری ہے، صاحبِ  نصاب سے مراد وہ شخص ہے، جس کے  پاس  ساڑھے  سات تولہ یا اس سے زائد سونا ہو، یا ساڑھے باون تولہ یا اس سے زائد چاندی ہو، یا کچھ سونا کچھ چاندی جن کی مجموعی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے مساوی یا اس سے زائد ہو، یا اس کے پاس ضروریاتِ اصلیہ سے زائد اتنی نقدی ہو  جو  ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے مساوی یا اس سے زائد  ہو، یا کچھ سونا اور بنیادی ضرورت سے زائد کچھ رقم یا مالِ تجارت ہو جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر یا اس سے زیادہ ہو،  پس جس روز کوئی شخص صاحبِ نصاب بنتا ہے، اس کے بعد  سال مکمل ہونے پر بھی   اگر وہ صاحبِ نصاب برقرار رہے تو اس صورت میں اس پر زکات کی ادائیگی  واجب ہوتی ہے۔

لہذا صورت مسؤلہ میں اگر مذکورہ عورت صاحب نصاب بن گئی تھی  نصاب پر سال بھی گزر گیاتھا تو اس پر زکوۃ اداکرنا ضروری ہے،جتنے سالوں سے اس پرزکواۃ فرض  ہے تو ان تمام  سالوں کی زکوۃاس کے ذمہ  ادا کرنا لازم ہے،اور اس حال میں مزید کسی سے زکوۃ لینا جائز نہیں۔

ملتقى الأبحرمیں ہے:

"وشرط وجوبها العقل والبلوغ والإسلام والحرية وملك نصاب حولي فارغ عن الدين وحاجته الأصلية نام ولو تقديراملكا تاما".

(ملتقى الأبحر،کتاب الزکواۃ ،ص285و286ط:دارالکتب العلمیۃ)

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144409101028

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں