ماہ رجب المرجب کی کون سی راتوں کو سب سے زیادہ عبادت کرنی چاہیے؟
رجب کا مہینہ حرمت والے مہینوں میں سے ہے، ان مہینوں میں عبادت کا ثواب زیادہ ہے، البتہ رجب کے مہینہ میں تخصیص کے ساتھ کسی دن روزہ رکھنا یا کوئی مخصوص قسم کی تسبیحات صحیح احادیث سے ثابت نہیں ہے، لہذا رجب کےکسی دن کو تخصیص کے ساتھ روزہ رکھنے اور اس رات شب بیدار رہ کر مخصوص عبادت کرنے کا التزام درست نہیں ہے اس مہینے میں تخصیص کے ساتھ کسی عبادت کو ضروری سمجھنا درست نہیں ہے، ہاں تخصیص اور التزام کے بغیر جس قدر ہوسکے اس پورے مہینے میں عبادت کا زیادہ اہتمام کرنا چاہیے۔
معارف القرآن میں مفتی شفیع صاحب رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
"ایک تو ان مہینوں میں قتل وقتال حرام ہے،دوسرا:یہ مہینے متبرک اور واجب الاحترام ہیں،ان میں عبادات کا ثواب زیادہ ملتا ہے،ان میں سے پہلاحکم تو شریعت اسلام میں منسوخ ہوگیا ہے،مگر دوسرا حکم احترام وادب اور ان میں عبادت گزاری کا اہتمام اسلام میں ابھی باقی ہے۔"
(ج4،ص372،ط:مکتبہ معارف القرآن کراچی)
فتاوی محمودیہ میں ایک سوال کے جواب میں مذکور ہے:
"آخر شب میں بیدار ہوکر نماز پڑھنے اور دعا کرنے کی فضیلت احادث صحیحہ سے ثابت ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کامعمول تھا اور صالحین کا شیوہ وطریقہ بھی ہے شب معراج میں خصوصیت سے بیدار رہنے کے متعلق احادیث صحاح میں کوئی روایت میرے علم میں نہیں۔
ماہ رجب کی مخصوص تاریخوں میں غسل کی جو فضیلت سوال میں درج ہے یہ اصول کے اعتبار سے موضوع ہے، باطل ہے، ہر گز یہ اعتقاد نہ رکھا جائے ستائیسویں تاریخ کا روزہ سو برس کے روزہ کے برابر ہونے کی بھی حدیث صحیح نہیں۔"
(مایتعلق بالحدیث النبوی، ج:4، ص:54، ط:دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144507100443
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن