لڑکے کا نام "رحمان اللہ" رکھنا کیسا ہے؟
واضح رہے کہ "رحمان" اللہ تعالیٰ کے ان خاص صفاتی ناموں میں سے ہے، جو صرف اللہ تعالیٰ کی ذات کے ساتھ خاص ہے، اور "عبد" کی اضافت کےبغیریہ نام رکھنا شرعاً درست نہیں ہے، بلکہ جب بھی یہ نام رکھنا مقصود ہو تو "عبد" کی اضافت کے ساتھ "عبدالرحمٰن" نام رکھا جائے؛ لہذاصورتِ مسئولہ میں بچے کا نام "رحمان اللہ" رکھنا شرعاً درست نہیں ہے یا تو "عبدالرحمن" نام رکھا جاۓ یا اور کوئی اچھا نام منتخب کرلیا جاۓ۔فقط واللہ أعلم
فتوی نمبر : 144504100928
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن