بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

راہن قرض ادانہ کرے تو مرہونہ چیز بیچنے کا حکم


سوال

چالیس سال پہلے ایک شخص نےاپنابنگلہ گروی رکھواکر 600000چھ لاکھ نقدوصول کرلیے،اوریجنل فائل دیکرملک سے باہر چلاگیااورآج تک واپس نہیں آیا ،اس وقت جب بنگلہ کےمالک نے رقم لی تھی اس بنگلہ کی قیمت تقریبا چھ لاکھ ہی تھی، اب شریعت کیاکہتی ہے؟

جواب

صورت ِ مسئولہ میں اگر مذکورہ شخص نے قرض ادا نہ کیاہو تو مرتہن اس بنگلہ کو بیچ کر اپنا قرض چھ لاکھ  وصول کرسکتا ہے ،قرض وصولی کے بعد بقیہ رقم   اصل مالک ( گروی رکھنے والے ) کو لوٹانا ضروری ہے ۔

الاختيار لتعليل المختار ميں ہے :

"قال: (وإذا مات الراهن باع وصيه الرهن وقضى الدين) لأن الدين حل بموته والوصي قائم مقامه، ولو كان الراهن حيا كان له بيعه لإيفاء الدين بأمر المرتهن فكذا هذا."

(کتاب الرہن ،فصل حکم الرہن اذا باعہ الراہن ،ج:2،ص:71،دارالکتب العلمیۃ)

البنایہ شرح الہدایہ میں ہے :

"‌إذا ‌باع ‌المرتهن ‌الرهن بإذن الراهن يرد المرتهن، ما زاد على الدين ولو كان الدين زائدا على الثمن يرد الراهن زيادة الدين، وحملناه على البيع."

(کتاب الرہن ،ج:12،ص:482،دارالکتب العلمیۃ)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144508101030

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں