بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رہبان نام رکھنا


سوال

رہبان نام رکھنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ  رھبان راھب کی جمع ہے اور راھب  اس شخص کو کہتےہیں جو رہبانیت   ( یعنی دنیوی کام مثلاً شادی کاروبار وغیرہ بالکل چھوڑ کر اور آبادی سے دور جاکر عبادت کرنےکو) اختیار کرے،اور رہبانیت اختیار کرنا دینِ اسلام میں جائز نہیں ہے،اس لیے مسلمانوں کے لئے  رھبان نام رکھنا درست نہیں ہے، بلکہ  صحابہ کرام کے ناموں میں سے کوئی نام رکھا جائے ۔

ہماری ویب سائٹ پر اسلامی ناموں کے سیکشن میں بچوں اور بچیوں کے بہت سے منتخب اسلامی نام موجود ہیں، جنس اور حرف منتخب کرکے نام کا انتخاب کرسکتے ہیں، لنک مندرجہ ذیل ہے:

اسلامی نام

القاموس المحیط میں ہے:

"الراھب:نصرانی،گرجاکا مذہبی رہنماوہ تارک الدنیا نصرانی جو عبادت کے لیے اپنی کٹی یا خانقاہ میں یکسو ہوکررہے،ج:رھبان".

(القاموس المحيط،باب الراء،مادہ:رہب،ص:553،ط:اداہ اسلامیات  لاہور كراچی)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144409100130

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں