بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رابغ والوں کا میقات


سوال

ہم پاکستانی ہیں ،سعودیہ عرب کے شہر "رابغ" میں رہتے ہیں ،  ہمارے لیے میقات کون سی  ہے؟  اور ہم حج قران اور حج تمتع کرسکتے ہیں؟رابغ شہر "الجحفہ "کے پاس ہے!

جواب

واضح رہے  "رابغ"  شہر والوں کا میقات  "الجحفہ"  ہے؛ کیوں کہ رابغ شہر سے حرم جاتے وقت اس میقات یا اس کے محاذات سے گزر ہوگا؛  لہذا رابغ والوں کا میقات الجحفہ ہی ہے اور سائل پر الجحفہ سے گزرنے گزرنے  پہلے پہلے احرام باندھنا ضروری ہے۔ سائل حج  قران اور تمتع  دونوں کرسکتا ہے۔

«الفتاوى العالمكيرية  میں ہے:

«المواقيت التي لايجوز أن يجاوزها الإنسان إلا محرما خمسة: لأهل المدينة ذو الحليفة، و لأهل العراق ذات عرق، و لأهل الشام جحفة، و لأهل نجد قرن، و لأهل اليمن يلملم، و فائدة التأقيت المنع عن تأخير الإحرام عنها، كذا في الهداية» ... فإن قدم الإحرام على هذه المواقيت جاز و هو الأفضل إذا أمن مواقعة المحظورات و إلا فالتأخير إلى الميقات أفضل، كذا في الجوهرة النيرة. و كل واحد من هذه المواقيت وقت لأهلها و لمن مر بها من غير أهلها، كذا في التبيين»."

(کتاب المناسک باب ثانی  ج نمبر ۱ ص نمبر ۲۲۱،دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212200492

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں