بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 ذو القعدة 1445ھ 15 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ربیبہ کے ساتھ زنا کرنے سے حرمتِ مصاہرہ کا حکم


سوال

 زیدنے سلمیٰ سے نکاح کیا، سلمیٰ اپنے ساتھ اپنے سابقہ شوہر کی بیٹی زینب کو زیدکے گھرلے کر آئی، چند دنوں کے بعد زید پر شیطان سوار ہوا اور اس نے زینب کے ساتھ زنا کر لیا،  کیا اس کے بعد زید اورسلمیٰ میاں بیوی رہیں گے؟ کیا ان کانکاح برقرار رہے گا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں زید کے اس عمل کی وجہ سے اس  کی بیوی  اس پر ہمیشہ کے لیے حرام ہو چکی ہے، مذکورہ عورت (یعنی اس شخص کی بیوی) کا نکاح   کسی دوسرے شخص سے جائز ہونے کے لیے ضروری ہوگا کہ شوہر  زبان سے   میں نےطلاق دی، چھوڑ دیا یا آزاد کیا جیسے الفاظ (جو نکاح کے ختم ہونے ہر دلالت کرتے ہوں) کہہ دے۔

الدرالمختار وحاشیۃ ابن عابدین میں ہے:

"(و) حرم أيضًا بالصهرية (أصل مزنيته) أراد بالزنا في الوطء الحرام (و) أصل (ممسوسته بشهوة) ولو لشعر على الرأس بحائل لا يمنع الحرارة (قوله: وحرم أيضا بالصهرية أصل مزنيته) قال في البحر: أراد بحرمة المصاهرة الحرمات الأربع حرمة المرأة على أصول الزاني وفروعه نسبا ورضاعا وحرمة أصولها وفروعها على الزاني نسبا ورضاعا كما في الوطء الحلال ويحل لأصول الزاني وفروعه أصول المزني بها وفروعها. اهـ."

(کتاب النکاح، فصل فی المحرمات، ج: 3، صفحہ: 32، ط: ایچ، ایم، سعید)

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"وتثبت بالوطء حلالًا كان أو عن شبهة أو زنًا، كذا في فتاوى قاضي خان."

  (کتاب النکاح،القسم الثاني المحرمات بالصهرية، ج: 1، صفحہ: 274، ط: دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205200295

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں