رابعہ نام کا مطلب کیا ہے اور یہ رکھنا درست ہے؟
رابعہ عربی زبان کا لفظ ہے اس کے دو معنی ہیں ؛ ۱) چوتھے کے معنی میں استعمال ہوتا اور مونث کے لیے استعمال ہوتا ہے، ۲) اس درخت کو کہا جاتا ہے جس کو بہار کے موسم کی بارش پہنچے اور وہ تر و تازہ ہوجائے۔اس معنی کے اعتبار سے یہ نام رکھا جاسکتا ہے اس میں کوئی حرج نہیں،نیز یہ ایک اللہ تعالی کی نیک بندی کا نام بھی ہے اس لیے اس نسبت سے بھی نام رکھا جاسکتا ہے ۔
تاج العروس میں ہے:
"وشجَرٌ مَرْبُوعٌ: أصابَه مطَرُ الربيعِ فاخْضَلَّ. وسَمَّت العربُ رابِعةً ومِرْباعاً."
(باب "ربع"ج نمبر ۲۱ ص نمبر ۵۸،دار الہدایہ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307101988
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن