شب جمعہ میں سورة یس پڑھنے کا یہ ثواب کہ اس کی مغفرت کردی جاتی ہے کیا یہ حدیث بحوالہ الترغیب والترہیب درست ہے؟
صورتِ مسئولہ میں" الترغیب والترہیب "کی سور ۃ یٰس کی فضیلت سے متعلق جس روایت کے بارے میں پوچھا گیا ہے وہ روایت درست ہے، البتہ اس میں شبِ جمعہ کی تخصیص نہیں ہے، نیز یہ روایت" صحیح ابن حبان" میں بھی موجود ہے۔
"أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، مَوْلَى ثَقِيفٍ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ شُجَاعِ بْنِ الْوَلِيدِ السَّكُونِيُّ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ خَيْثَمَةَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جُحَادَةَ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ جُنْدُبٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ قَرَأَ يس فِي لَيْلَةٍ ابْتِغَاءَ وَجْهِ اللَّهِ غُفِرَ لَهُ."
(صحيح ابن حبان،كتاب الصلوة، فصل في قيام الليل، ذكر استحباب قراءة سورة يس للمتهجد في كل ليلة رجاء مغفرة الله ما قدم من ذنوبه بها، رقم الحديث: 2574)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144305200008
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن