بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 ربیع الثانی 1446ھ 10 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

رات کو قربانی کرنا جائز ہے؟


سوال

رات کو قربانی کرنا جائز ہے؟

جواب

واضح رہے کہ رات کے وقت قربانی کرنا جائز ہے، البتہ اندھیرے میں قربانی کرنا مکروہ ہے؛ کیوں کہ اندھیرے کی وجہ سے ذبح میں جن رگوں کو کاٹنا ضروری ہے، اس میں غلطی کا احتمال ہوتا ہے۔ تاہم آج کل تقریباً ہر جگہ بجلی کا انتظام ہے؛ لہذا رات میں اگر روشنی کا بہتر انتظام ہو اور جانور کی رگیں کٹنے میں کسی قسم کی غلطی کا امکان نہ ہو تو پھر رات میں قربانی کرنا مکروہ نہیں ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(وكره) تنزيهًا  (الذبح ليلًا) لاحتمال الغلط(۶ / ۳۲۰، سعید) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112200774

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں