بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ میں منہ بھر کر قے ہوجانے کے بعد روزہ ٹوٹ جانے کے گمان سے کھجور کھالی تو کیا حکم ہے؟


سوال

روزہ کے دوران منہ بھرکر دو دفعہ قے  ہوگئی،  یہ سمجھتےہوئےکہ اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، کھجورکھالی۔  اس کےبعدپتا چلا کہ بلا قصدقے سے روزہ نہیں ٹوٹتاہے، اس کےبعدکچھ نہیں کھایا، اس کے بارے شریعت کاحکم ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اگر روزہ دار نے روزہ میں قے ہوجانے کے بعد یہ سمجھ کہ روزہ ٹوٹ گیا ہے ، کچھ کھا پی لیا تو اس سے اس کا روزہ فاسد ہوجائے گا، صرف اس ایک روزے کی قضا لازم ہوگی،  کفارہ لازم نہیں ہوگا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 401):
"(أو أكل) أو جامع (ناسيًا) أو احتلم أو أنزل بنظر أو ذرعه القيء (فظن أنه أفطر فأكل عمدًا) للشبهة". فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109200852

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں