روزہ کے دوران منہ بھرکر دو دفعہ قے ہوگئی، یہ سمجھتےہوئےکہ اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، کھجورکھالی۔ اس کےبعدپتا چلا کہ بلا قصدقے سے روزہ نہیں ٹوٹتاہے، اس کےبعدکچھ نہیں کھایا، اس کے بارے شریعت کاحکم ہے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر روزہ دار نے روزہ میں قے ہوجانے کے بعد یہ سمجھ کہ روزہ ٹوٹ گیا ہے ، کچھ کھا پی لیا تو اس سے اس کا روزہ فاسد ہوجائے گا، صرف اس ایک روزے کی قضا لازم ہوگی، کفارہ لازم نہیں ہوگا۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 401):
"(أو أكل) أو جامع (ناسيًا) أو احتلم أو أنزل بنظر أو ذرعه القيء (فظن أنه أفطر فأكل عمدًا) للشبهة". فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144109200852
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن