بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قوت حافظہ اور دل کی کمزور کے لیے دعا


سوال

اگر کسی شخص کا حافظہ اور دل دونوں کمزور ہوں تو اس کے لیے کوئی دعا بتا دیں!

جواب

1۔حافظہ کی تیزی میں زیادہ کردار اوراد و وظائف کے بجائے گناہوں سے اجتناب اور یک سوئی کا ہوتا ہے،گناہوں سے حافظہ کم زور ہوتا ہےاسی طرح حافظہ اور ذہانت پر کم نیند اور بے خوابی زہر کا اثر کرتی ہے، اس سے ذہنی الجھن پیدا ہوتی ہےلہٰذا نیند پوری کرنے کے اہتمام کے ساتھ دوپہر کے اوقات میں قیلولہ کی عادت ڈالیں، اس سے ذہن بیدار رہنے کے ساتھ حافظہ بھی اچھا ہوتاہے۔ 

حافظہ قوی کرنے کے لیے ایک عمل حدیث شریف میں مروی ہے،  حضرت مولانا زکریا صاحب رحمہ اللہ نے اسے اپنے رسالےفضائلِ قرآن کے آخر میں بھی  ذکر کیا ہے۔ اس کی تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ ملاحظہ کیجیے:

حافظہ تیز کرنےوالے اعمال

اگر حافظ نہ ہونے کی بنا پر اس عمل کا کرنا مشکل ہو تو ہر نماز کے بعد گیارہ بار "رَبِّ اشْرَحْ لِيْ صَدْرِيْ وَیَسِّرْ لِيْ أَمْرِيْ وَاحْلُلْ عُقْدَةً مِّنْ لِّسَانِيْ یَفْقَهُوْا قَوْلِيْ" پڑھیں۔

ہر فرض نماز کے بعد دایاں ہاتھ پیشانی پر رکھ کر گیارہ مرتبہ "یَاقَوِيُّ" پڑھیں۔

ہمارے اکابر سےذہانت کی تقویت کے اسباب سے متعلق یہ بھی منقول ہے کہ نہار منہ کشمش اور بادام کااستعمال حافظہ کے لیے مفید ہے، مسواک کا پنج گانہ نماز سے پہلے وضو میں استعمال اور کثرتِ تلاوتِ قرآن مجید  و استغفار سے باطن روشن ہوتا ہے، جو قوتِ حافظہ کا باعث ہے۔حصولِ علم میں مسلسل محنت ، بلاعذر ناغہ نہ کرنا قوتِ حافظہ کے لیے اچھے اعمال ہیں۔

 2۔دل کی کمزوری دور کرنے کے لیے پنج وقتہ نمازوں کے اہتمام کے ساتھ ساتھ ہرنماز کے بعد مندرجہ ذیل وظیفہ پڑھنے کا اہتمام کریں، ان شاء اللہ تعالیٰ سے  امید ہے اللہ کے فضل سے شفا یاب ہوجائیں گے:

1: ہر نماز کے بعد تین دفعہ" سورہ الم نشرح" پڑھنے کا اہتمام کریں۔

2: اور اس کے ساتھ ساتھ دل پرہاتھ رکھ کر مندرجہ دعا ساتھ مرتبہ پڑھنے کا اہتمام کریں:

{يَاقَوِيُّ القَادِرُ المُقْتَدِرُ قَوِّنِيْ وَقَلْبِيْ}

فقط و اللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144401101362

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں