بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وقت پر قسط ادا نہ کرنے پر جرمانے کا حکم


سوال

اگر کسی وجہ سے قسط یاقسطوں میں تاخیر ہو جاۓ تو فروخت کنندہ فی صد کے حساب سے اضافی رقم یا جرمانہ وصول کرتے ہیں کیا یہ جائز ہے ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مقررہ وقت پر قسط ادا نہ کرنے کی صورت میں جرمانہ کی شرط لگانا  اور جرمانہ وصول کرنا جائز نہیں ہے؛ کیوں کہ قسط کی ادائیگی میں تاخیر کرنے پر جرمانے کا لین دین سود کے زمرے میں آتا ہے جو کہ شرعاً ناجائز اور حرام ہے۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"وفي الأشباه كل قرض جر نفعا حرام.... (قوله كل قرض جر نفعا حرام) أي إذا كان مشروطا كما علم مما نقله عن البحر".

(کتاب البیوع، ج: 5، صفحہ: 166، ط: ایچ، ایم، سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144406100049

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں