بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قرۃ العین نام رکھنا


سوال

قرۃ العین نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

’’قرۃ العین‘‘  کا مطلب ہے: آنکھوں کی ٹھنڈک، اس کا درست تلفظ: راء اور تاء کے درمیان "الف" کے بغیر، قاف پر پیش اور راء پر تشدید کے ساتھ    ہے، یہ  حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہا کی والدہ کانام تھا جو کہ صحابیہ تھیں،لہذا  اچھا نام ہے، رکھ سکتے ہیں۔

العین  میں ہے:

"والقرة كل شيء قرت به عينك."

(كتاب العين  ل الخليل بن أحمد  الفراهيدي، ‌‌باب القاف مع الراء ،  ج5 ، ص21 ، ط: دار و مكتبة الهلال)

مختار الصحاح میں ہے:

"(قر) به عينا يقر كضرب يضرب وعلم يعلم (‌قرة) و (قرورا) فيهما. ورجل (قرير) العين. و (قرت) عينه تقر بكسر القاف وفتحها ضد سخنت".

(ق ر ر، ص250، ط: المكتبة العصرية  بيروت)

اخبار قبائل الخزرج میں ہے:

"عبادة، وأوس وخولة، بني: الصامت، أمهم: ‌قرة العين بنت عبادة بن نضلة."

(بنو سالم بن عوف، ج2، ص723، ط: عمادة البحث العلمي، الجامعة الإسلامية بالمدينة المنورة)

و كذا في الإستيعاب:

"عبادة بن الصامت بن قيس بن أصرم بن فهر بن ثعلبة بن غنم ابن سالم بن عوف بن عمرو بن عوف بن الخزرج الأنصارى السالمي يكنى "أبا الوليد"، وقال الحزامي: أم عبادة بن الصامت قرة العين". 

 (الإستيعاب في معرفة الأصحاب، ج1،ص243، بترقيم الشاملة آليا)

فقط والله أعلم




فتوی نمبر : 144408101244

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں