بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قرآن سےاوپرجگہ پربیٹھنا


سوال

ایک شخص زمین پر بیٹھ کر قرآن کی تلاوت کر رہا ہے اور ساتھ ہی ایک اور شخص چارپائی  پر لیٹا ہوا ہے  تو کیا یہ قرآنِ کریم کی بےادبی شمارہوگی؟

جواب

واضح رہےکہ اگرایک شخص پہلےسےزمین پربیٹھ کرتلاوت کرہاہوتودوسری شخص کواس کےقریب چارپائی ،یاکسی دوسری اونچی چیزپرلیٹنا،یابیٹھنانہیں چاہیے،اسی طرح اگرکوئی شخص پہلےسےچارپائی ،یاکسی دوسری اونچی چیز پر لیٹا ، یابیٹھا ہوا ہوتوتلاوت کرنے  والےکواس کے قریب نیچے بیٹھ کرتلاوت نہیں کرناچاہیے،اس طرح کرنابےادبی کےزمرے میں آتاہے،جس سےاحترازلازم ہے،البتہ اگرکوئی شخص عذرکی وجہ سے اوپربیٹھاہواورتلاوت کرنےوالےکےلیےاوپربیٹھنےکی گنجائش نہ ہو توعذرکی صورت میں ایساکرنابےادبی شمارنہیں ہوگا  ۔

کفایت المفتی میں ہے:

"اگرایک ہی مکان میں اورایک ہی جگہ ایسی صورت ہو توعرفِ عام میں اس کوبےادبی قراردیاجاتاہے،لہذا اس سے احتراز لازم ہے۔"

(کفایت المفتی ،ج:1،ص:126،ط:دارالاشاعت )

المدخل الي دراسةالمذاهب الفقهيه مىں ہے:

"المشقة تجلب التيسير؛ لأن ‌الحرج ‌مدفوع بالنص، ولكن جلبها التيسير مشروط بعدم مصادمتها نضًا، فإذا صادمت نصًّا روعي النص دونها، والمراد بالمشقة الجالبة للتيسير المشقة التي تنفك عنها التكليفات الشرعية."

(ص:339،ط:دارالسلام)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308101209

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں